Friday, October 16, 2015

نثری و شعری اثرات میں تغیر

نثری اثرات میں تغیر تو ایک مسلمہ حقیقت رہتا ہی ہے تآنکہ نثر نگار زبردستی ایجنڈے کا نفاذ کر دے لیکن جو زیادتی شاعری کی تشریحات میں شعر و شاعر دونوں سے ہوتی ہیں اس کا ازالہ روز قیامت شاعر کی براہ راست بخشش کے سوا اور کیا ہو سکے گا۔ میں نظم میں استعمال ہونے والے مشکل الفاظ کے مختلف کیفیات میں مطالب تک کی سلیس کو تو ہضم کر لیتا ہوں لیکن تشریح سے قے ہو جاتی ہے کیونکہ کیفیت طاری ہوئے بغیر شاعری سننے اور پڑھنے کو شاعر سے ادبی زیادتی سمجھتا ہوں۔ نثری مطالعہ میں بھی اگر ایسی ہی کیفیت طاری رہ سکے تو قاری کو نثر نگار سے بھی بڑے دور کی سوجھ سکتی ہے۔

No comments:

Post a Comment